: شامِ فراق آئی تو دل ڈوبنے لگا
ہم کو بھی اپنے آپ پہ کتنا غرور تھا -
FOLLOW TO REPLY
Hslove: میں جانتا ہوں کہ آج ہے اور کل نہیں ہے
سو یہ محبت مِری اُداسی کا حل نہیں ہے
کہا نہیں تھا تِری کمی مار دے گی مجھ کو
کہا تو تھا کوئی تیرا نعم البدل نہیں ہے
تُو زندگی میرے حوصلے کی تو داد دے ناں
تُجھے گزارا ہے اور ماتھے پہ بل نہیں ہے9 months ago
Hslove: .تھام کر ہاتھ تکلم ہو نگاہوں سے کبھی
ثبت ماتھے پہ کبھی مہرِ محبت کرنا
آج پھر سے ہے طبیعت میری ناساز بہت
کیا تیرا فرض نہیں آ کے عیادت کرنا9 months ago
Hslove: میرے رتجگوں کے حساب میں
کوئی ایک نیند کی رات دے
کوئی ایسا اِسمِ عظیم ھو
مُجھے تیرے دُکھ سے نجات دے
یہ جو تِیرگی ھے غُرور میں
کوئی روشنی اِسے مات دے
میری شاعری کے نصیب میں
کوئی ایک حرفِ ثبات دے9 months ago