Comments on post titled بارش کی ہلکی بوندوں نے،
جب دستک دی دروازے پر،
محسوس ہوا تم آئے ہو،
انداز تمہارے جیسا تھا۔۔
ہوا کے ہلکے جھونکے کی،
جب آہٹ ہوئی کھِڑکی پر،
محسوس ہوا تم آئے ہو،
انداز تمہارے جیسا تھا۔۔
میں تنہا چلا جب بارش میں،
ایک جھونکے نےمیرا ساتھ دِیا،
میں سمجھا تم ہو ساتھ میرے،
احساس تمہارے جیسا تھا۔۔
پھر رک گئی وہ بارش بھی،
رہی نہ باقی آہٹ بھی،
میں سمجھ گیا تم چھوڑگئے،
انداز تمہارے جیسا تھا... | Damadam