Comments on post titled "-سب کی اپنی اپنی تھکن ہے ....
کوئی رشتوں سے تھکا ہوا ہے تو کوئی لہجوں سے اکتایا ہوا ہے , کوئی ذمہ داریوں سے نڈھال ہے تو کوئی ضرورتوں سے پریشان.... کوئی اپنی نفسیات سے بھاگ رہا ہے تو کوئی روح کی کھونٹی پر لٹکی خواہشوں کی گٹھڑی سے | Damadam