Comments on post titled ڈھونڈ لیتے تھے لکیروں میں محبت کی لکیر
اَن کہی بات پہ سو جگڑے کیا کرتے تھے
وصل کی دھوپ بڑی سرد ہوا کرتی تھی
ہم ترے ہجر کی چھاؤں میں جلا کرتے تھے
تُو نے اے سنگ دلی! آج جسے دیکھا ہے
ہم اسے دیکھ کے دل تھام لیا کرتے تھے (updated 1 month ago) | Damadam