Comments on post titled زندگی کو انتظار بنائیں گی تو انتظار بن جائے گی اس کی تعمیر میں مصروف ہو جائیں گی تو یہ خوب صورت عمارت میں بدلتی چلی جائے گی۔ آپ گرمی سے کتنی ہی شدید نفرت کریں وہ آکر رہتی ہے، سردیوں سے کتنی ہی محبت رکھیں وہ رخصت ہو ہی جاتی ہیں۔ تو جن عوامل پر اختیار نہ ہو ان کا اسٹریس لینا عقل مندی نہیں ہے۔ جیسے دن رات بدلتے ہیں ایسے ہی تلخ و شیریں واقعات کا ادل بدل ہوتا رہتا ہے۔ باتیں، سوال، طنز، تلخ رویے، یہ سب چلتا رہتا ہے ان کے ساتھ خود کو ہلکان نہ کریں۔
ایک بات سمجھ لیں کہ دنیا کے معاملات روبوٹک نہیں ہیں کہ اللہ ہر چیز کو روبوٹ کی طرح چلا رہا کہ جی میرا پیر پھسل گیا میں گر گئی، اللہ چاہتا تو بچا لیتا۔ یعنی اللہ ریموٹ کا بٹن دبا دیتا وقت رک جاتا ہے اور میرا پیر نہ پھسلتا۔ آپ نے گرنا تھا گر گئیں اب ہونا یہ چاہیے کہ آپ گرنے کے عمل سے چوکنا رہیں۔ (updated 19 hours ago) | Damadam