Comments on post titled سامنے منزل تھی اور پیچھے اس کی آواز
رکتا تو سفر جاتا چلتا تو بچھڑ جاتا
میخانہ بھی اس کا تھا محفل بھی اس کی اگر پیتا تو ایمان جاتا نہ پیتا تو صنم جاتا
سزا ایسی ملی مجھ کو زخم ایسے لگے دل پر
چھپاتا تو جگر جاتا سناتا تو بکھر جاتا (updated 3 days ago) | Damadam