Comments on post titled اب بھی پہاڑوں پہ ان گھروں تک پہنچنے کیلئے مشکل راستے موجود ہیں ۔ چڑھائیاں ہیں مگر یہاں رہنے والے کسی شخص کو شوگر ، بلڈ پریشر جیسی کوئی بیماری نہیں ہوتی۔ گھیا ، کدو، توری مرچیں سب گھر کے باہر چھوٹی سی جگہ سے مل جاتیں ہیں۔ مرغیاں کھیتوں سے کھا پی کر انڈے ڈربے میں ہی دیتی ہیں۔ گائے خود ہی باہر سے گھوم کر واپس دودھ دینے شام کو گھر پہنچ جاتی ہے۔ زندگی بظاہر مشکل سہی پُرسکون بہت ہے ۔ شہر کی پالوشن زدہ فضا ، جعلی دوائیاں ،مصنوعی غذائیں ، دودھ کے نام پہ بکتا زہر یہاں سے کوسوں دور ہے ۔ (updated 2 weeks ago) | Damadam