Comments on post titled وہ رابطے بھی انوکھے جو دوریاں برتیں
وہ قربتیں بھی نرالی جو لمس کو ترسیں.
سوال بن کے سلگتے ہیں رات بھر تارے.
" کہاں ہے نیند ہماری " وہ بس یہی پوچھیں
بلاتا رہتا ہے جنگل ہمیں بہانوں سے.
سنیں جو اس کی تو شاید نہ پھر کبھی لوٹیں
پھسلتی جاتی ہے ہاتھوں سے ریت لمحوں کی.
کہاں ہے بس میں ہمارے کہ ہم اسے روکیں.
حقیقتوں کا بدلنا تو خواب ہے فکری.
مگر یہ خواب ہے ایسا کہ سب جسے دیکھیں💔Unzii🥀 | Damadam