Comments on post titled تمہیں کچھ پھول بھیجے ہیں
انہیں رکھ لو
مگر خوشبو سے یہ کہہ دو
نہ بکھرے وہ
تمہیں کچھ خواب بھیجے ہیں
انہیں دیکھو
ذرا تعبیر سے کہہ دو
کہ سچی ہو
تمہیں کچھ شبد بھیجے ہیں
انہیں پڑھ لو
مگر ہر شبد کی تا ثیر سے کہہ دو
کہ اچھی ہو
تمہیں جو رنگ بھیجے ہیں
یہ سارے روپ میرے ہیں
ستم کی دھوپ سے کہہ دو.
درو دیوار پہ دل کی نہ اترے وہ..
میں اسے گفتگو سے جیت لیتا لیکن
بزم یار میں خاموشی شرط اوّل تھی❤️
. (updated 1 month ago) | Damadam