Comments on post titled دنیا میں کسی جانور کسی مخلوق نے انسان کا اتنا شکار نہیں کیا جتنا انسان نے انسان کا کیا ہے انسان نے انسان کو جنگوں میں مارا رشتوں میں مارا محبت سے مارا دھوکے سے مارا یہ انسان اتنے رنگ بدلتا ہے کہ کوئی مخلوق نہیں بدلتی اور یہ اپنی ہی نسل کا شکار کرنا پسند کرتا ہے کوئی دوست کے روپ میں دشمن ہے کوئی مسافر کے بھیس میں لٹیرا ہے جو سچائی کی قسم کھا رہا ہے وہ سچ سے ہی دور ہے جسے ایمانداری کا غرور ہے وہ برتری کے احساس کا غلام ہے انسان نے سب بن کر رہنا سیکھا ایک انسان ہی بن کر رہنا اس کے لیے مشکل رہا. | Damadam