ghoomig : ایسا نہ ہو کہ رنج رہے پھر تمام عُمر
جی بھر کے دیکھ لے کہ مقرر نہیں ہُوں میں💔Unzii🥀3 days ago
NIMRA.sad: یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے
کئی جھوٹے اکھٹے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے3 days ago
ghoomig : مگر جو زخم گہرے دیں وہ چہرے یاد رکھتا ہوں 💔Unzii🥀3 days ago
NIMRA.sad: وقت کا تقاضا ہے کہ
خود کو خود تک محدود رکھا جائے3 days ago
ghoomig : میرے پاس جاﻧﺎں کچھ نہیں!
نہ جدائیاں نہ وصال پل
میری دسترس میں تو کچھ نہیں
کچھ اشک ہیں
اک یاد ہے
اک دل ہے
جو برباد ہے
اور شہر سنگ کے لوگ ہیں
میرے چاروں اور ہی درد ہیں
میرے ہمقدم بڑے روگ ہیں3 days ago
NIMRA.sad: اب کسی سے کوئی معاہدہ نہیں
جو جہاں بچھڑنا چاہے ، امان اللہ3 days ago
ghoomig : ابھی نہ مانے گا لیکن ہمارے بعد وہ شخص
گلی محلوں میں چیخے گا ہاں محبت ہےUnzii3 days ago
NIMRA.sad: ظاہر جیسا بھی ہو،،،،
معنی اندر کا انسان رکھتا ہے3 days ago
ghoomig : نہیں ھوتا کسی طبیب سے اس مرض کا علاج
عـــشـــق لا عــلاج ھـــــے ، بس پــــرہــیــز کیجیے3 days ago
NIMRA.sad: بھلا اور کیا ہو گا سینے میں دل کا مصرف
بس اسی واسطے رکھا ہے کہ دکھایا جائے اور دکھایا جائے3 days ago
ghoomig : ممکن ہے کہ کھا جائے یہ ہجرت اسے کہنا
ہم جھیل رہے ہیں تری قلت اُسے کہنا.
ہاتھوں کی لکیروں میں ترا نام نہیں ھے
اور بڑھتی چلی جاتی هے چاہت اسے کہنا.
اک بار پلٹ آئے سینے سے لگا لے
اب سانسوں میں ہونے لگی دقت اسے کہنا.
کسی شخص کے جانے سے کوئی مر نہیں جاتا
ہاں لہجوں میں آجاتی هے شدت اسے کہنا.
Unzii3 days ago
NIMRA.sad: وہ نئے رابطوں میں مصروف ہے
میں پرانی یادوں کو اذیت بنانے بیٹھی3 days ago
ghoomig : سُن بِچھڑنے والے۔۔۔۔۔۔دشتِ تنہائی میں
غم پِگھلتے ہی رہے۔۔۔آنکھ دریا ہی رہی۔3 days ago
NIMRA.sad: یہ کس نے بوئی اداس نسلیں جو اپنے ڈھانچے کو چھبا رہیں ہیں
وبا سے بڑھ کر ہماری سوچیں ہمارے جسموں کو کھا رہی ہیں3 days ago
ghoomig : کچھ نفرت کی نظر ہوا میرا یہ وجود
باقی جو بچ گیا تھا محبت میں مر گیا۔3 days ago
NIMRA.sad: اے عمر رواں سن ٹھہر ذرا!
ماضی میں بدلتے لمہوں سے
کچھ یاد کے موتی چننے دے
کیا کھویا ہے کیا پایا ہے
کچھ تو سودے بازی کرنے دے3 days ago
ghoomig : ہمارا مرنا بھی دل کش و دل نشیں ہوگا
ہم اہلِ دل تو مُروت میں مارے جائیں گے👍3 days ago