Comments on post titled سنہرے بالوں اور سرخ و سپید رنگت والے سپاہی اور ہرنی جیسی آنکھوں والی دوشیزہ کے ہاں ایک گھور کالی آنکھوں، سیاہ بالوں اور سنہری مائل گندمی رنگت والا شاہ زادہ پیدا ہوا، وہ جنگجو تھا، بہادر تھا، کہتے ہیں اس نے اس قدر جنگیں لڑیں کہ سنہری رنگت سانولے پن میں ڈھل گئی، سیاہ آنکھوں کی چمک مزید بڑھ گئی، اس نے خود کو سر تاپا ایسے کندھن کی صورت میں ڈھالا کہ دیکھنے والے اسے کارا کہنے لگے، وہ کارا عثمان تھا، وہ چھ سو سال تک دشمن پر ایک ڈراونا خواب بن کر مسلط رہا، اسکی سیاہی نے ہر ظالم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہر ظلم کو نگل لیا، اسکا دل روشن تھا، اندر کی چمک اور روشنی اسکی آنکھوں سے رحم بن کر چھلکتی تھی، وہ اپنے حصے کا نوالہ بھی ضرورتمند کے منہ میں ڈال دیتا تھا، اس نے ظلم اور ظالم کو اس قدر ڈرایا کہ اسکے گزرنے کے ہزاروں سال بعد بھی یہ ایک جملہ ظالم کے | Damadam