Comments on post titled سُنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے
ہمارا ہاتھ چُھوؤ ' سرد ہے ؟ نہیں ہے نا۔
سُنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے
ہمارے رخ پہ کہِیں گرد ہے ؟ نہیں ہے نا۔ (updated 1 week ago) | Damadam
Suna.lrka.: Sania ke liye ek gehra aur behtareen sher:
"Sania, Apki khamoshi mein bhi ek kahani chhupi hai,
Jise har lafz se zyada, dil se samjha jaata hai."1 week ago
Suna.lrka.: چراغ دل کا، مقابل ہوا کے رکھتے ہیں
ہر ایک حال میں تیور بَلا کے رکھتے ہیں
ہمیں پسند نہیں جنگ میں بھی مکاری
جسے نشانے پہ رکھیں بتا کے رکھتے ہیں1 week ago