Comments on post titled موسم تھا بے قرار تجھے سوچتے رھے
کل رات بار بار تجھے سوچتے رھے
مدت کے بعد پھر تری یادوں کے ساتھ ساتھ
بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے ہم
چپ چاپ سوگوار تجھے سوچتے رھے
کل رات بار بار تجھے سوچتے رھے
آنگن میں بیٹھ کر تو کبھی رہگزار میں
پیڑوں سے لگ کے اور کبھی دیوار و در کے ساتھ
کر کر کے انتظار تجھے سوچتے رھے
کل رات بار بار تجھے سوچتے رھے
دل بھی جلا جلا سا تھا آنکھیں بجھی بجھی
اس حال میں بھی ساجناں خواب و خیال پر
جتنا تھا اختیار تجھے سوچتے رھے
کل رات بار بار تجھے سوچتے رھے ۔۔۔ (updated 3 days ago) | Damadam