Comments on post titled بارش کی برستی بوندوں نے جب دستک دی دروازے پر
محسوس ہوا تم آۓ ہو انداز تمہارے جیسا تھا
ہوا کے ہلکی جھونکے کی جب آہٹ پائی کھڑکی پر
محسوس ہوا تم گزرے ہو احساس تمہارے جیسا تھا
میں نے گرتی بوندوں کو روکنا چاہا ہاتھوں پر
اک سرد سا پھر احساس ہوا ،وہ لمس تمہارے جیسا تھا
تنہا چلا پھر میں بارش میں ،تب اک جھونکے نے ساتھ دیا
میں سمجھا تم ہو ساتھ میرے ،وہ ساتھ تمہارے جیسا تھا
پھر رک گئی وہ بارش بھی رہی نا باقی آہٹ بھی
میں سمجھا مجھے تم چھوڑ گئے ،انداز تمہارے جیسا تھا (updated 2 months ago) | Damadam