Comments on post titled مسجد سے ہیں بت خانے کے انداز نرالے..
در اور ہے، سر اور ہے، سنگ اور، جبیں اور.
زخم دلِ مجروح میں زلفوں نے بھرا مشک.
چھڑکے گا نمک اس پہ وہ حسنِ نمکیں اور.
حوروں کی تمنّا نہیں اے حضرتِ واعظ.
ہم تاک میں ہیں جس کی وہ ہے پردہ نشیں اور.
مجھ کو نہیں ملتا، نہیں ملتا، نہیں ملتا.
بہتر ہے تمہِی ڈھونڈ دو اپنا سا حسیں اور💔Unzii🥀 (updated 16 hours ago) | Damadam