Comments on post titled بے شمار لوگوں میں
مت شمار ہو جانا
مت ہماری آنکھوں کا
انتظار ہو جانا
تم نے کس طرح سیکھا
بے قرار ہو جانا
ایک التجا سن لو
تم مری محبت کا
اعتبار ہو جانا
ذیست نا مکمل ہے
لوٹ کر چلے آنا
اور میری دنیا میں
بے شمار ہو جانا
اس لئے یہی تم سے
بار بار کہتا ہوں
تم بھلے عقیدہ ہو
ہو مگر محبت کا
جس طرح سے میں چاہوں
اختیار ہو جانا
بے شمار لوگوں میں
مت شمار ہو جانا (updated 1 day ago) | Damadam