Comments on post titled میں نئے حرف ادھیڑوں
پھر سے لفظ جوڑوں
اک نیا شعر بناوں کیا؟
تم اک ہی آواز دو مجھے
میں نگر نگر ڈھونڈوں
جگہ جگہ تجھے بلاوں کیا؟
ہے کوئی مجبوری تو بتا مجھے
میں زمانہ پھر نہ دیکھوں
تیری طرف دوڑی چلی آوں کیا؟
کچھ تیرے شعر کچھ میری غزلیں
ایسے ہی ادھوری نہ رہ جائیں
میں کب تلک تیرا فقط نام. پڑھوں
میں ایسے ہی دل بہلاوں کیا؟
یہ جو ربط سا بنا ہے ہمارا
یہ لفظوں کی کرامات ہیں
میں تیرا انتظار کب تلک کروں
خود کو ہی اب سناوں کیا؟ (updated 1 day ago) | Damadam