Comments on post titled ہجر سے ہم کلام تھوڑی ہوں
میں اُداسی کی شام تھوڑی ہوں
کس لیے چُپ رہوں حضورِ من
میں کسی کی غلام تھوڑی ہوں
تھوڑی تھوڑی ہوئی ہوں اُس پہ فدا
سو اُسی پر تمام تھوڑی ہوں
تھوڑی تلخی بھی ہے مرے اندر
میں فقط خوش کلام تھوڑی ہوں
خاص رکھا ہے میرے رب نے مجھے
انمول ہوں سو عام تھوڑی ہوں
❣️❣️ For You Jaana ❣️❣️🥀 | Damadam