Comments on post titled زنگ دماغوں پہ بھی لگتا ہے
جب لوگ سوچنا چھوڑ دیتے ہیں
سوچوں پہ بھی لگتا ہے
جب اظہار کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے
زنگ خواہشوں پہ بھی لگتا ہے
جب لوگ جینا چھوڑ دیتے ہیں
روحوں پہ بھی لگتا ہے
جب احساس اور محبت ختم ہو جاتا ہے
زنگ مسکراہٹوں پہ بھی لگتا ہے
جب لوگ گلے ملنا چھوڑ دیتے ہیں
اور زنگ راستوں پہ بھی لگتا ہے
جب لوگ ان پر چلنا چھوڑ دیتے ہیں
طاہر راجپوت (updated 4 hours ago) | Damadam