Comments on post titled یہ عرش سے قریب ہے عالم کا فسانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
ہستی کو ملی ہے تمہارے سہارے کی ضیاء،
ورنہ خواب تھا فقط یہ جینے کا بہانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
فلک کی رفعتیں ہوں، زمیں کی وسعتیں ہوں،
سب کچھ ہے مگر اصل ہے تیرا ٹھکانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
میرے وجود کی جڑ، میرا وقار تم سے ہے،
میری بلندی کا ہر نشان تم سے ہے جانا،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
زمانے کے زوال سے میں خوفزدہ نہیں،
میری اساس نے دیا ہے حیات کو خزانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
غرور لمحاتی ہے، بنیاد دائمی ہے،
اسی میں ہے حقیقت، اسی میں ہے ترانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔
میری ہر کامیابی تمہاری بدولت ہے،
یہ اعتراف ہے دل کا، نہیں ہے بہانہ،
اچھا لگ رہا ہے تمہارے اوپر ہونا۔ (updated 4 days ago) | Damadam