Comments on post titled وہ خود ہی قریب آیا، اتنا قریب کہ ہر دھڑکن میں اُس کا نام گونجنے لگا۔
پہلے دوستی، پھر چاہت… اور پھر بےخبری کا زہر میرے نصیب میں لکھ دیا۔
محبت بھی اُس نے خود ہی شروع کی،
اور جب دل مکمل اُسی کا ہو گیا،
تو کسی اور کی خاطر مجھے یوں چھوڑ گیا جیسے میں کبھی تھا ہی نہیں۔
نہ کوئی شکوہ، نہ وضاحت… بس خاموشی سے سب کچھ ختم کر گیا۔
اب ہر مسکراہٹ کے پیچھے ایک ادھورا سوال چھپا ہے:
“آخر میں ہی کیوں؟” (updated 4 days ago) | Damadam