Comments on post titled داستاں غیروں کی تم مجھ کو سناتے کیا ہو
میرے اپنے بھی مجھے صورتِ اغیار ملے
میں تو لہروں سے بھی ٹکرا کے چلا آؤں گا
تو اگر مجھ کو سمندر کے کسی پار ملے
میں ہرا سکتا ہوں بے درد زمانے کو فہیم
میری پرواز کو جو وقت کی رفتار ملے (updated 4 hours ago) | Damadam