Comments on post titled تیرے حسن کی روشنی میں چاند بھی شرما جائے،
گلاب کی کلی تیری مسکان پہ قربان ہو جائے۔
تیری آنکھوں میں چھپی ہے کہکشاؤں کی چمک،
تجھ پہ نگاہ پڑے تو دل کو ملے سکون کی جھلک۔
تیری ہنسی میں چھپا ہے بہار کا سا موسم،
تیرے وجود سے مہکے ہر پل، ہر عالم۔ (updated 5 days ago) | Damadam