Comments on post titled تیرا حسن جیسے صبح کا اُجالا ہو،
پھولوں میں خوشبو، فضاؤں میں حوالہ ہو۔
تیری زلفوں کی گھٹائیں رات کو رنگ دیں،
تیری ہنسی کی کرنیں دن کو چمک دیں۔
چاندنی تیری صورت کو دیکھ کے جلتی ہے،
پرندے تیری آواز پہ نغمہ بدلتی ہے۔
تو وہ خواب ہے جسے آنکھیں سنبھال نہ سکیں،
وہ دعا ہے جسے لفظوں میں ڈھال نہ سکیں۔
تیری مسکان میں ہے دل کا سکون،
تیری آنکھوں میں چھپا ہے عشق کا جنون۔ (updated 5 days ago) | Damadam