Comments on post titled روحِ من جاناں
تمہارا وجود
ایک ایسے باغ کی مانند ہے
جہاں صبحیں
اجازت لے کر اترتی ہیں
اور شامیں
شکر ادا کر کے رخصت ہوتی ہیں
تمہارے قدموں کی آہٹ سے
زمین نرم ہو جاتی ہے
ہوا اپنے لہجے میں
احتیاط برتتی ہے
اور روشنی
تمہارے چہرے کے پاس آ کر
ٹھہرنے کی اجازت مانگتی ہے
تم پاس ہوتی ہو تو
وقت بھی مہذب ہو جاتا ہے
نہ دوڑتا ہے
نہ ستاتا ہے
بس ہم قدم چلتا ہے
میں جب تمہیں سوچتا ہوں تو
خیالوں کی
بےترتیبی خودبخود
ترتیب پا لیتی ہے🌸❤️ | Damadam