"عکسِ خوشبو ہوں ، بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بِکھر جاؤں تو مجھ کو ، نہ سمیٹے کوئی کانپ اُٹھتی ہوں میں ، یہ سوچ کے تنہائی میں میرے چہرے پہ تیرا نام ، نہ پڑھ لے کوئی جس طرح خواب مرے ، ہو گئے ریزہ ریزہ اس طرح سے نہ کبھی ، ٹوٹ کے بکھرے کوئی میں تو اُس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے خشک پھولوں کو ، کتابوں میں نہ رکھے کوئی اب تو اس راہ سے ، وہ شخص گزرتا بھی نہیں اب کس اُمید پہ دروازے سے جھانکے کوئی کوئی آہٹ ، کوئی آواز ، کوئی چاپ نہیں دِل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں ، آئے کوئی" image uploaded on Jan. 11, 2020, 10:17 a.m. | Damadam
Damadam.pk
N  : عکسِ خوشبو ہوں ، بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بِکھر جاؤں تو مجھ کو ، نہ سمیٹے - 
More images by Nemøn: