"منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر
ہرشیشہ ٹوٹ جاتا ہےپتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے، وہ شیشہ تلاش کر
سجدوں سےتیرےکیاہواصدیاں گزرگئیں
دنیا تیری بدل دے، وہ سجدہ تلاش کر
ایمان تیرا لُٹ گیا رہزن کے ہاتھوں سے
ایماں تیرا بچا لے ، وہ رہبر تلاش کر
ہر شخص جل رہا ہے عداوت کی آگ میں
اس آگ کو بجھا دے وہ پانی تلاش کر
کرے سوار اونٹ پہ اپنے غلام کو
پیدل ہی خود چلے جو وہ آقا تلاش کر.
علامہ اقبال" image uploaded on Jan. 25, 2020, 3:03 p.m. | Damadam