"ایک بھینس دن میں دو وقت تقریباً 15 کلو دودھ دیتی ہے جس سے ماہانہ آمدن تقریباً 35ہزار روپے ہوسکتی ہے بھینس کے چارے کا خرچ نکال بھی دیا جائے تو پھر بھی 25 ہزار ماہانہ آمدن ہوتی ہے جو کہ ایک گاوں میں رہنے والوں کے لیے معقول آمدن ہے جس سے وہ اپنے لیے کافی آسانیاں پیدا کرسکتے ہیں
سرمایہ داری کے نظام میں سمال بزنس کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور پاکستان جیسے زرعی ملک میں جہاں چھوٹے علاقوں میں روزگار کے مواقع کم ہوتے ہیں وہاں بھینسیں مرغیاں انڈے کٹے وچھے کسی سمال بزنس سے کم نہیں کچھ کے لیے یہ مذاق ہے مگر گدھے کیا جانیں کہ بھینسوں کے دودھ سے بھی گھر کے خرچ چلتے ہیں
Khan sahb ki soch ko salaaam🙋👍👍" image uploaded on Feb. 22, 2020, 6:23 p.m. | Damadam