"توڑ کر چاند لا بھی نہیں سکتا پر اپنی جاں کو رُلا بھی نہی سکتا رنجشیں چاہے کتنی ہی ہوں درمیاں چھوڑ کر اُس کو جا بھی نہیں سکتا آرزو نے تیری حال یہ کر دیا ہے میں تو اب مُسکرا بھی نہیں سکتا اُس سے تعلق ہے میرے دل بس اِس سے زیادہ بڑھا بھی نہیں سکتا" image uploaded on March 22, 2020, 4:26 p.m. | Damadam
Damadam.pk
S  : توڑ کر چاند لا بھی نہیں سکتا پر اپنی جاں کو رُلا بھی نہی سکتا رنجشیں - 
More images by Sahir_Solangi: