"کبھی دوری کے یہ عالم نہیں تھے جہاں ہم تھے وہاں پر ہم نہیں تھے تمھارے ساتھ جو برسوں رہا ہے ہمارا عکس تھا وہ ہم نہیں تھے یہ اس کا ٹوٹنا تو فطرتا تھا عیاں چہرے سے لیکن غم نہیں تھے ہماری آنکھیں ہی کب تھیں ہماری وگرنہ آیئنے مدھم نہیں تھے بچھڑنے والے کچھ سوچا تو ہوتا جدائی کے ابھی موسم نہیں تھے ہماری آہیں کیسے سرد ہوتیں ہمارے قہقہے مبہم نہیں تھے ہمیں کیسے کوئی سینے لگاتا کہ گھاؤ تھے کوئی مرہم نہیں تھے ہمیں سنتا بھی کوئی کیسے سمے کا شور تھا سرگم نہیں تھے" image uploaded on March 29, 2020, 5:02 a.m. | Damadam
Damadam.pk
کبھی دوری کے یہ عالم نہیں تھے
جہاں ہم تھے وہاں پر ہم نہیں تھے
تمھارے ساتھ جو برسوں رہا ہے
ہمارا عکس تھا وہ ہم نہیں تھے
یہ اس کا ٹوٹنا تو فطرتا تھا
عیاں چہرے سے لیکن غم نہیں تھے
ہماری آنکھیں ہی کب تھیں ہماری
وگرنہ آیئنے مدھم نہیں تھے
بچھڑنے والے کچھ سوچا تو ہوتا
جدائی کے ابھی موسم نہیں تھے
ہماری آہیں کیسے سرد ہوتیں
ہمارے قہقہے مبہم نہیں تھے
ہمیں کیسے کوئی سینے لگاتا
کہ گھاؤ تھے کوئی مرہم نہیں تھے
ہمیں سنتا بھی کوئی کیسے 
سمے کا شور تھا سرگم نہیں تھے
S  : کبھی دوری کے یہ عالم نہیں تھے جہاں ہم تھے وہاں پر ہم نہیں تھے تمھارے ساتھ - 
More images by Samaawat: