"🌸جب ہمیں وقت ٹھہرا ہوا لگتا ہے اس وقت دراصل ہم خود ٹھہرے ہوئے ہوتے ہیں. اندر اندھیرا ہو جائے تو دن رات ایک جیسے معلوم ہوتے ہیں. نیکی اور بدی کی پہچان نہیں رہتی. عدل اور بے عدلی میں تمیز نہیں رہتی. مگر وقت چلتا رہتا ہے اور ہر رات کے بعد صبح کا اجالا ضرور پھیلتا اور چیزوں کی اصلی صورتیں نظر آنے لگتے ہیں. محمد منشا یاد کے افسانے ’’ بوکا‘‘ سے اقتباس.🌸" image uploaded on April 30, 2020, 7:41 a.m. | Damadam
Damadam.pk
🌸جب ہمیں وقت ٹھہرا ہوا لگتا ہے اس وقت دراصل ہم خود ٹھہرے ہوئے ہوتے ہیں. اندر اندھیرا ہو جائے تو دن رات ایک جیسے معلوم ہوتے ہیں. نیکی اور بدی کی پہچان نہیں رہتی. عدل اور بے عدلی میں تمیز نہیں رہتی. مگر وقت چلتا رہتا ہے اور ہر رات کے بعد صبح کا اجالا ضرور پھیلتا اور چیزوں کی اصلی صورتیں نظر آنے لگتے ہیں.
محمد منشا یاد کے افسانے ’’ بوکا‘‘ سے اقتباس.🌸
N  : 🌸جب ہمیں وقت ٹھہرا ہوا لگتا ہے اس وقت دراصل ہم خود ٹھہرے ہوئے ہوتے ہیں. اندر - 
More images by Noore-786: