"بے بسی کے آنگن میں ایک یتیم بچی ہے بھوک جس کی پکی ہے نیند جس کی کچی ہے بھوک جب بھی لگتی ہے کچھ سمجھ نہ پاتی ہے بھوک جب ستاتی ہے ماں کیوں گنگناتی ہے؟ روٹی کیوں نہیں دیتی لوری کیوں سناتی ہے؟ لور یوں کے بولوں میں چاند ہے چکوری ہے دودھ کی کٹوری ہے لڈوؤں کی بوری ہے جھولنا ستاروں کا چاندنی کی ڈوری ہے بھوک کتنی سچی ہے! کتنی جھوٹی لوری ہے! تھوڑی دیر روتی ہے جھوٹ موٹ سوتی ہے نیم باز آنکھوں سے چوری چوری تکتی ہے ماں کو دیکھتی ہے وہ اور حیران ہوتی ہے جیسے ہی وہ سوتی ہے ماں کیوں اُس کی روتی ہے" image uploaded on May 2, 2020, 2:46 p.m. | Damadam
Damadam.pk
بے بسی کے آنگن میں
ایک یتیم بچی ہے
بھوک جس کی پکی ہے
نیند جس کی کچی ہے
بھوک جب بھی لگتی ہے
کچھ سمجھ نہ پاتی ہے
بھوک جب ستاتی ہے
ماں کیوں گنگناتی ہے؟
روٹی کیوں نہیں دیتی
لوری کیوں سناتی ہے؟
لور یوں کے بولوں میں
چاند ہے چکوری ہے
دودھ کی کٹوری ہے
لڈوؤں کی بوری ہے
جھولنا ستاروں کا
چاندنی کی ڈوری ہے
بھوک کتنی سچی ہے!
کتنی جھوٹی لوری ہے!
تھوڑی دیر روتی ہے
جھوٹ موٹ سوتی ہے
نیم باز آنکھوں سے
چوری چوری تکتی ہے
ماں کو دیکھتی ہے وہ
اور حیران ہوتی ہے
جیسے ہی وہ سوتی ہے
ماں کیوں اُس کی روتی ہے
M  : بے بسی کے آنگن میں ایک یتیم بچی ہے بھوک جس کی پکی ہے نیند جس کی کچی ہے  - 
More images by Maryjan786: