"سنہ 2014 میں صرف 17 برس کی عمر میں امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پاکستانی لڑکی ملالہ یوسفزئی نے اس سال اپنی اعلیٰ تعلیم برطانیہ کی مشہور آکسفورڈ یونیورسٹی سے مکمل کی ہے۔جمعے کو ملالہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس وقت ان کے لیے خوشی اور شکریے کا اظہار کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ انھوں نے آکسفورڈ سے فلسفے، سیاست اور معیشت میں اپنی ڈگری حاصل کر لی ہے۔انھوں نے لکھا کہ ’میں نہیں جانتی کہ آگے کیا ہوگا۔ فی الحال نیٹ فلکس، مطالعہ اور نیند ہو گی۔‘ ملالہ نے گریجویشن کی خوشیاں مناتے ہوئے اپنی ایک تصویر سب گھر والوں کے ساتھ کیک کاٹتے ہوئے شیئر کی۔سوشل میڈیا پر ایک دوسری تصویر میں ملالہ کیک میں لت پت نظر آ رہی ہیں۔ برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں اس روایت کو ’ٹریشنگ‘ کہا جاتا ہے جس میں فائنل امتحانات کے بعد سٹوڈنٹ ایک دوسرے پر کھانے پینے کی اشیا پھینکت" image uploaded on June 21, 2020, 4:55 a.m. | Damadam
Damadam.pk
سنہ 2014 میں صرف 17 برس کی عمر میں امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پاکستانی لڑکی ملالہ یوسفزئی نے اس سال اپنی اعلیٰ تعلیم برطانیہ کی مشہور آکسفورڈ یونیورسٹی سے مکمل کی ہے۔جمعے کو ملالہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس وقت ان کے لیے خوشی اور شکریے کا اظہار کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ انھوں نے آکسفورڈ سے فلسفے، سیاست اور معیشت میں اپنی ڈگری حاصل کر لی ہے۔انھوں نے لکھا کہ ’میں نہیں جانتی کہ آگے کیا ہوگا۔ فی الحال نیٹ فلکس، مطالعہ اور نیند ہو گی۔‘ ملالہ نے گریجویشن کی خوشیاں مناتے ہوئے اپنی ایک تصویر سب گھر والوں کے ساتھ کیک کاٹتے ہوئے شیئر کی۔سوشل میڈیا پر ایک دوسری تصویر میں ملالہ کیک میں لت پت نظر آ رہی ہیں۔ برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں اس روایت کو ’ٹریشنگ‘ کہا جاتا ہے جس میں فائنل امتحانات کے بعد سٹوڈنٹ ایک دوسرے پر کھانے پینے کی اشیا پھینکت
U  : سنہ 2014 میں صرف 17 برس کی عمر میں امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی - 
More images by Ubaidmahi: