"مُرشِد ، تھا جس کا ڈر
وہی بات ہو گی۔
مُرشِد ، میری سنو ، کہ
مجھے مات ہو گئی۔
مُرشِد ، میرے تو جذبے
سارے ہی ،، بیان تھے۔
مُرشِد ، اُسی کے ساتھ ،،
میرے ،، دو جہان تھے۔
مُرشِد ، خوشی ملی بھی تو،،
آ کر ،،،،، پلٹ گئی ۔
مُرشِد ، میرے نصیب پر ،،
سیاہی ،،، اُلٹ گئی ۔
مُرشِد ، کُچھ اور بولوں اب
جرات ،،، نہیں رہی ۔!!
مُرشِد ، تسلیوں کی ،،،
ضرورت ،،، نہیں رہی ۔!!
مُرشِد ، اب زندگی میں ،
سویرا ،، نہیں رہا ۔
مُرشِد ، جو میرا تھا وہ ،
میرا ،،،، نہیں رہا ۔
مُرشِد ، وہ میرا ۔۔ کہتے
میری بات رُک گئی !
مُرشِد ، لکھے کے آگے ،
میری ذات ، جُھک گئی !
مُرشِد ، یہ میرے سر کی ،
بلائیں ،، نہیں گئیں ۔
مُرشِد ، عرش سے پار ،،،
دُعائیں ،، نہیں گئیں ۔!!!
ADHORI MUHABBAT.." image uploaded on June 25, 2020, 10:29 a.m. | Damadam