"کچھ تو اے یار علاج غمِ تنہائی ہو بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو ڈوبنے والے تو آنکھوں سے بھی کب نکلے ہیں ڈوبنے کے لیے لازم نہیں گہرائی ہو جس نے بھی مجھ کو تماشا سا بنا رکھا ہے اب ضروری ہے وہی شخص تماشائی ہو میں تجھے جیت بھی تحفے میں نہیں دے سکتا چاہتا یہ بھی نہیں ہوں کہ تیری پسپائی ہو آج تو بزم میں ہر آنکھ تھی پُرنم جیسے داستاں میری کسی نے یہاں دہرائی ہو کوئی انجاں نہ ہو شہر محبت کا مکیں کاش ہر دل کی ہر اک دل سے شناسائی ہو یوں گزر جاتا ہے ضيافت تیرے کوچے سے تیرا واقف نہ ہو جیسے کوئی سودائی ہو adhori muhabbat..💔" image uploaded on June 27, 2020, 10:18 a.m. | Damadam
Damadam.pk
کچھ تو اے یار علاج غمِ تنہائی ہو
بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو
ڈوبنے والے تو آنکھوں سے بھی کب نکلے ہیں
ڈوبنے کے لیے لازم نہیں گہرائی ہو
جس نے بھی مجھ کو تماشا سا بنا رکھا ہے
اب ضروری ہے وہی شخص تماشائی ہو
میں تجھے جیت بھی تحفے میں نہیں دے سکتا
چاہتا یہ بھی نہیں ہوں کہ تیری پسپائی ہو
آج تو بزم میں ہر آنکھ تھی پُرنم جیسے
داستاں میری کسی نے یہاں دہرائی ہو
کوئی انجاں نہ ہو شہر محبت کا مکیں
کاش ہر دل کی ہر اک دل سے شناسائی ہو
یوں گزر جاتا ہے ضيافت تیرے کوچے سے
تیرا واقف نہ ہو جیسے کوئی سودائی ہو
adhori muhabbat..💔
A  : کچھ تو اے یار علاج غمِ تنہائی ہو بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو  - 
More images by Adhori_muhabbat7274: