"جنس دنیا سے گزر جاتے ہیں
ایسا کرتے ہیں مر جاتے ہیں
دل جو ٹوٹے تو سر محفل بھی
بال بے وجہ بکھر جاتے ہیں
اب نہ دیکھو میری بہتی آنکھیں
چڑھتے دریا بھی تو اتر جاتے ہیں
دھوپ کا روپ رہ جانے والے
شام کو اور بھی نکھر جاتے ہیں
اب نہ مڑ مڑ کے پکارو انکو
لوگ رستے میں ٹہر جاتے ہیں
تم کہاں جاؤ گے سوچو محسن
لوگ تھک ہار کر تو گھر جاتے ہیں
adhori muhabbat..💔" image uploaded on June 27, 2020, 3:40 p.m. | Damadam