"وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
اسے ہنسنے کی عادت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
...
مجھے اس نے کہا آؤ نئی دنیا بساتے ہیں
اسے سوجھی شرارت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
...
ہمیشہ اسکی آنکھوں میں دھنک سے رنگ ہوتے تھے
یہ اسکی عام حالت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
...
وہ میرے پاس بیٹھا دیر تک غزلیں میری سنتا
اسے خود سے محبت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
...
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں پہ کھو گیا تھا وہ
یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا" image uploaded on June 29, 2020, 4:20 a.m. | Damadam