"یہ گونگی سڑکوں پہ شور کرتے اشارے چکر
یہ رسمی رشتے پہ خرچ ہوتے ادھارے چکر
بدلتے موسم کے سارے چہرے تمہارے چہرے
گھڑی کی سوئی کے سارے چکر تمہارے چکر
تمہارے در پہ ذلیل ہوتی ہماری دستک
تمہاری گلیوں میں خوار ہوتے ہمارے چکر
تمہاری جانب فقط سفر تھا، تھکن نہیں تھی
تھکن نہیں تھی تو بیٹھ کر بھی اتارے چکر
دو مختلف سمت بہتا پانی تری کہانی
تُو ٹھیٹ گہری ندی ہے تیرے کنارے چکر
ہماری آنکھوں میں سانس لیتی اداسی راہب
ہمارے پاؤں کے آبلوں کو انگارے چکر" image uploaded on July 6, 2020, 5:19 a.m. | Damadam