"انسان کی فطرت ہوتی ہے کہ جب آپ اُسکے سامنے دو دفعہ سے ذیادہ اپنی تکلیف بیان کرو تو وہ اُکتانے لگتا ہے اور کہنے لگتا ہے یہ کیا تُم ہر وقت اپنا رونا روتے رہتے ہو۔ ہم جس تکلیف میں ہوتے ہیں ہم جس اذیت سے گُزر رہے ہوتے ہیں وہ ہم دوسروں کو الفاظ میں کبھی بھی نہیں سمجھا پاتا اور نہ ہی دوسرا سمجھ پاتا ہے۔ جب آپ کو جسمانی چوٹ لگتی ہے تو دوسرے اِسے دیکھ تو سکتے ہیں پر محسوس نہیں کر سکتے۔پھر چاہے چیخ چیخ کر ہی آپ دوسروں کو تکلیف کیوں نہ بتائیں اسی طرح جب آپکی روح کو چوٹ پہنچتی ہے تو دوسرا آپکی تکلیف کبھی نہیں سمجھ پاتا۔ اور روح کی چوٹ تو دیکھائی بھی نہیں دیتی ہے ۔ بس ایک اللّٰہ ہی ہے جسے تمام چوٹوں کا پتا ہوتا ہے جسے ہر اذیت کی خبر ہوتی ہے۔مگر پھر بھی وہ ہمیں اتنے غور سے سُنتا ہے اور پلٹ کر یہ بھی نہیں کہتا کہ میں تنگ آیا ہوں تمہارے روز روز کے رونے سے" image uploaded on July 7, 2020, 4:24 p.m. | Damadam
Damadam.pk
انسان کی فطرت ہوتی ہے کہ جب آپ اُسکے سامنے دو دفعہ سے ذیادہ اپنی تکلیف بیان کرو تو وہ اُکتانے لگتا ہے اور کہنے لگتا ہے یہ کیا تُم ہر وقت اپنا رونا روتے رہتے ہو۔ ہم جس تکلیف میں ہوتے ہیں ہم جس اذیت سے گُزر رہے ہوتے ہیں وہ ہم دوسروں کو الفاظ میں کبھی بھی نہیں سمجھا پاتا اور نہ ہی دوسرا سمجھ پاتا ہے۔ جب آپ کو جسمانی چوٹ لگتی ہے تو دوسرے اِسے دیکھ تو سکتے ہیں پر محسوس نہیں کر سکتے۔پھر چاہے چیخ چیخ کر ہی آپ دوسروں کو تکلیف کیوں نہ بتائیں اسی طرح جب آپکی روح کو چوٹ پہنچتی ہے تو دوسرا آپکی تکلیف کبھی نہیں سمجھ پاتا۔ اور روح کی چوٹ تو دیکھائی بھی نہیں دیتی ہے ۔ بس ایک اللّٰہ ہی ہے جسے تمام چوٹوں کا پتا ہوتا ہے جسے ہر اذیت کی خبر ہوتی ہے۔مگر پھر بھی وہ ہمیں اتنے غور سے سُنتا ہے اور پلٹ کر یہ بھی نہیں کہتا کہ میں تنگ آیا ہوں تمہارے روز روز کے رونے سے
N  : انسان کی فطرت ہوتی ہے کہ جب آپ اُسکے سامنے دو دفعہ سے ذیادہ اپنی تکلیف بیان - 
More images by Noore-786: