"ان آفتوں نے گھیر کے رکھا ہے اس قدر جیسے جہاں میں کوئی بھی مشکل کشا نہ ہو ہر لمحہ خوف مجھ کو یہی کھا رہا ہے اب وہ اور کچھ مرے سوا بھی سوچتا نہ ہو اب تک ہمارے دل کو یہی وہم ہے کہ وہ ویران راستوں پہ ہمیں ڈھونڈتا نہ ہو مت سوچنا کہ خوف زدہ راستوں سے ہوں "گمراہ اس لیے ہوں کہ رہبر خفا نہ ہو" ساحل غموں کی دھوپ نے جھلسا دیا بدن کوئی جہاں میں مجھ سا کبھی بھی جیا نہ ہو" image uploaded on Aug. 17, 2020, 7:02 p.m. | Damadam
Damadam.pk
ان آفتوں نے گھیر کے رکھا ہے اس قدر
 جیسے جہاں میں کوئی بھی مشکل کشا نہ ہو

ہر لمحہ خوف مجھ کو یہی کھا رہا ہے اب
 وہ اور کچھ مرے سوا بھی سوچتا نہ ہو

اب تک ہمارے دل کو یہی وہم ہے کہ وہ
 ویران راستوں پہ ہمیں ڈھونڈتا نہ ہو

مت سوچنا کہ خوف زدہ راستوں سے ہوں
"گمراہ اس لیے ہوں کہ رہبر خفا نہ ہو"

ساحل غموں کی دھوپ نے جھلسا دیا بدن
 کوئی جہاں میں مجھ سا کبھی بھی جیا نہ ہو
M  : ان آفتوں نے گھیر کے رکھا ہے اس قدر جیسے جہاں میں کوئی بھی مشکل کشا نہ ہو  - 
More images by MRF_619: