"ابھی اک نظم لکھی ہے
جس میں میں نے بتایا ہے
تمہاری ذات سے منسوب
اک قصہ سنایا ہے
کہ جب تم ساتھ تھے ہمدم
بہاروں کے سبھی موسم
میسر تھے مجھے جاناں
تمہارے لمس کی خوشبو سے
ہوائیں بھی مہکتی تھیں
مگر میں کس طرح بھولوں
وصل کے وہ آخری لمحے
مری انگلی کی پوروں سے
تمہارا ہاتھ جب چھوٹا
مقدر جو مرا روٹھا
مرے پھر ہاتھ نہیں آیا
تمہارا یوں چلے جانا
مجھے پھر راس نہیں آیا" image uploaded on Oct. 9, 2020, 5:37 p.m. | Damadam