"میری آنکھوں سے ھجرت کا وہ منظر کیوں نہیں جاتا
بچھڑ کر بھی بچھڑ جانے کا یہ ڈر کیوں نہیں جاتا
اگر یہ زخم بھرنا ھے تو پھر بھر کیوں نہیں جاتا
اگر یہ جان لیوا ھے تو میں مر کیوں نہیں جاتا
اگر تو دوست ھے تو پھر یہ خنجر کیوں ھے ھاتھوں میں
اگر دشمن ھے تو آخر مرا سر کیوں نہیں جاتا
بتاءوں کس حوالے سے انہیں بیراگ کا مطلب
جو تارے پوچھتے ھیں رات کو گھر کیوں نہیں جاتا
ذرا فرصت ملے قسمت کی چوسر سے تو سوچوں گا
کہ خواھش اور حاصل کا یہ انتر کیوں نہیں جاتا
مجھے بے چین کرتے ھیں یہ دل کے ان گنت دھبے
جو جاتا ھے وہ یادوں کو مٹا کر کیوں نہیں جاتا
..زی" image uploaded on Oct. 9, 2020, 6:05 p.m. | Damadam