"شکست زندگی ویسے بھی موت ہی ہے نا
تو سچ بتا! یہ ملاقات آخری ہے نا
کہا نہیں تھا مرا جسم اور بھر یا رب
سو اب یہ خاک ترے پاس بچ گئی ہے نا
تو میرے حال سے انجان کب ہے اے دنیا
جو بات کہہ نہیں پایا ،سمجھ رہی ہے نا
میں خود بھی یار تجھے بھولنے کے حق میں ہوں
مگر جو بیچ میں کم بخت شاعری ہے نا
میں جان بوجھ کے آیا تھا تیغ اور ترے بیچ
میاں نبھانی تو پڑتی ہے ،دوستی ہے نا
میں تیری مانتا، لیکن جو میرا دل ہے نا
در کا پتھر ہے، ہٹانا اسے مشکل ہے نا
یہ تیرا حسن کچھ ایسا نہیں پوجیں جس کو
لیکن اے یار، تیرے گال کا جو تل ہے نا
جو میرے واسطے دن رات دعا کرتے ہیں
دشمن_جاں یہ بتا تو ان میں شامل ہے نا
مانگنا آتا نہیں اور خدا کہتا ہے
اے فرشتو، اسے دیکھو یہ جو سائل ہے نا" image uploaded on Oct. 12, 2020, 4:23 a.m. | Damadam