"یہ خیال سارے ہیں عارضی، یہ گلاب سارے ہیں کاغذی ، گلِ آرزو کی جو باس تھے، وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے ـــ ..zee" image uploaded on Oct. 12, 2020, 7:53 p.m. | Damadam
Damadam.pk
یہ خیال سارے ہیں عارضی، یہ گلاب سارے ہیں کاغذی ،
گلِ آرزو کی جو باس تھے، وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے ـــ
..zee
Z  : یہ خیال سارے ہیں عارضی، یہ گلاب سارے ہیں کاغذی ، گلِ آرزو کی جو باس تھے، - 
More images by Zeeshan1: