"مِرے دل، مرے مسافر ہوا پھر سے حکم صادر کہ وطن بدر ہوں ہم تم دیں گلی گلی صدائیں کریں رُخ نگر نگر، کا کہ سراغ کوئی پائیں کسی یارِ نامہ بر کا ہر اک اجنبی سے پوچھیں جو پتہ تھا اپنے گھر کا سرِ کوئے ناشنایاں ہمیں دن سے رات کرنا کبھی اِس سے بات کرنا کبھی اُس سے بات کرنا تمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے شبِ غم بُری بلا ہے ہمیں یہ بھی تھا غنیمت جو کوئی شمار ہوتا ہمیں کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا _____ فیض احمد فیض ___ لندن۔1978ئ" image uploaded on Nov. 21, 2020, 9:52 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Sad Poetry image
S  : مِرے دل، مرے مسافر ہوا پھر سے حکم صادر کہ وطن بدر ہوں ہم تم دیں گلی گلی - 
More images by Saa7: