"کہیں یہ بھول نہ جائیں کہ کوئی قید بھی ہے جھٹکتا رہتا ہوں زنجیر قید خانے میں میں تجربوں میں گھِرا بدنصیب آدمی ہوں گنوا دیے ہیں کئی یار آزمانے میں" image uploaded on Dec. 17, 2020, 12:27 p.m. | Damadam
Damadam.pk
کہیں یہ بھول نہ جائیں کہ کوئی قید بھی ہے
جھٹکتا  رہتا  ہوں  زنجیر  قید  خانے  میں
میں تجربوں میں گھِرا بدنصیب آدمی ہوں
گنوا  دیے  ہیں  کئی  یار  آزمانے  میں
A  : کہیں یہ بھول نہ جائیں کہ کوئی قید بھی ہے جھٹکتا رہتا ہوں زنجیر قید خانے - 
More images by Ain_25: