"محور رقص ہے سوچوں کا سمندر آکھیں اندر_! اک قلم نوش ہے جو مزاج کو لکھ رہا ہے_!" image uploaded on Feb. 28, 2021, 5:25 p.m. | Damadam
Damadam.pk
محور رقص ہے سوچوں کا سمندر آکھیں اندر_! اک قلم نوش ہے جو مزاج کو لکھ رہا ہے_!
M  : محور رقص ہے سوچوں کا سمندر آکھیں اندر_! اک قلم نوش ہے جو مزاج کو لکھ رہا - 
More images by Mushuk22: