"سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے
اس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں ہے
دل ہے تو دھڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے
پتھر کی طرح بے حس و بے جان سا کیوں ہے
تنہائی کی یہ کون سی منزل ہے رفیقو
تا حد نظر ایک بیابان سا کیوں ہے
ہم نے تو کوئی بات نکالی نہیں غم کی
وہ زود پشیمان پشیمان سا کیوں ہے
کیا کوئی نئی بات نظر آتی ہے ہم میں
آئینہ ہمیں دیکھ کے حیران سا کیوں ہے
تم ہی بتلا دو آخر تم کیا چاھتے ہو
تم ہی بتلا دو آخر تم کیا چاھتے ہو ؟؟
کیا عمر بھر جدائی کا سلسلہ چاھتے ہو ؟.. ....
دل کسی کی یاد میں آنسو بہاتا رہہ گیا۔
دل کسی کی یاد میں آنسو بہاتا رہہ گیا۔
کیا ہی کم بخت کوئی د" image uploaded on June 12, 2021, 6:31 a.m. | Damadam