"پگھلی سی چاندنی کا بہاؤ گلاب میں
دیکھا ہے آج اُس کو بہت دیر خواب میں
تزئینِ کائنات کی تشریح کے لئے
وہ حُسن ہونا چاہیے شامل نصاب میں
ہائے پسینے میں وہ نہایا ہوا بدن
اک پھول جیسے تیر رہا ہو شراب میں
اِک عشق ہی تو ہے مِرے پروردگار اور
رکھا ہی کیا ہے تیرے جہانِ خراب میں
میں اُس کی بے دھیانی میں مارا گیا ہوں یار
وہ مجھ کو رکھ کے بھول گئی ہے کتاب میں" image uploaded on June 20, 2021, 1:03 p.m. | Damadam